سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(115) گھروں میں خواتین کا دوپٹہ اوڑھنا

  • 21455
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1236

سوال

(115) گھروں میں خواتین کا دوپٹہ اوڑھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا خواتین کو اپنے گھروں میں بھی اپنے سروں پر دوپٹے اوڑھنے چاہئیں، کتاب و سنت کی رو سے واضح کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان عورت کے بارے میں شریعت اسلامیہ کا فیصلہ ہے کہ یہ پردے کے اندر رہنی چاہیے اسے کھلے عام پھرنے کی اجازت نہیں دی گئی عورت کو اپنے گھر میں بھی سر پر دوپٹہ وغیرہ اوڑھنا چاہیے کیونکہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

" لمرأة عورة فإذا خرجت استشرفها الشيطان "

"عورت پردہ ہے جب یہ نکلتی ہے تو شیطان اس کو جھانکتا ہے۔"

(سنن الترمذی، کتاب الرضاع، باب نمبر 18 رقم 1173 امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ صحیح ابن خزیمہ (1685،1686،1687) صحیح ابن حبان (329 موارد) المعجم الکبیر للطبرانی 10/132 (10115) تاریخ بغداد 8/451 مجمع الزوائد 2/156 (2116) علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے ارواء الغلیل 1/303 رقم (273) نصب الرایۃ 298،299)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت ایسی چیز ہے جو چھپانے کے لائق ہے اسی لئے عورت کو بذات خود پردہ قرار دے دیا لہذا مسلمان خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے سارے وجود کو ڈھانپ کر رکھیں سوائے چہرے اور ہاتھوں کے کیونکہ گھر میں کام کاج کے لئے انہیں کھلا رکھنا ایک ضرورت ہے اور یہ ستر سے مستثنیٰ ہے۔ لیکن غیر مردوں کے آگے ان اعضاء کو بھی کھلا نہیں رکھنا چاہیے۔

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الجامع-صفحہ557

محدث فتویٰ

تبصرے