سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) حائضہ عورت مسجد میں جا سکتی ہے؟

  • 21354
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 948

سوال

(14) حائضہ عورت مسجد میں جا سکتی ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حائضہ عورت مسجد میں جا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حائضہ عورت کے مسجد میں جانے کے بارے میں کافی اختلافات ہیں۔

لیکن جہاں تک محتاط وقت ہے وہ یہی ہے کہ حائضہ اور جنبی مسجد میں سے بامر مجبوری گزر سکتے ہیں۔ انہیں وہاں ٹھہرنا نہیں چاہیے۔ قرآن مجید کی اس آیت سے استدلال کیا جا سکتا ہے

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَقرَبُوا الصَّلو‌ٰةَ وَأَنتُم سُكـٰرىٰ حَتّىٰ تَعلَموا ما تَقولونَ وَلا جُنُبًا إِلّا عابِرى سَبيلٍ ... ﴿٤٣﴾... سورة النساء

نشے کی حالت میں نماز (اور محل نماز) کے قریب نہ جاؤ حتی کہ (تمہارا نشہ ختم ہو جائے تو) تمہیں معلوم ہو جائے جو تم کہہ رہے ہو نیز جنبی بھی (مسجد کے قریب نہ جائیں) مگر راہ عبور کرنے یا گزرنے کے لیے۔

(نوٹ) جس جگہ واقعتا نماز ادا کی جا رہی ہو۔ وہ جگہ تو مسجد ہے لیکن چھت پر اگر نماز ادا نہیں کی جاتی تو وہ مسجد کے حکم میں نہیں ہے۔ اصل چیز یہ ہے کہ کون سی جگہ مسجد قرار دی گئی ہے۔ اگر چھت پر جماعت نہیں ہوتی تو کوئی حرج نہیں وہاں حائض اور جنبی جا سکتے ہیں۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

ان المسجد لا يحل لجنب ولا لحائض

"مسجد میں حائضہ اور جنبی کا داخل ہونا حلال نہیں۔"

(ابن ماجہ، کتاب الطھارۃ 126۔ ابوداؤد، کتاب الطھارۃ 92)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

آپ کے مسائل اور ان کا حل

جلد3۔کتاب الطہارت-صفحہ76

محدث فتویٰ

تبصرے