السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
درج ذیل حدیث کی تحقیق فرمائیں:
"وعن فضاله بن عبيد الانصاري عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال في حجة الوداع إِنَّ هَذَا يَوْمٌ حَرَامٌ ، وَبَلَدٌ حَرَامٌ ، فَدِمَاؤُكُمْ ، وَأَمْوَالُكُمْ ، وَأَعْرَاضُكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ مِثْلَ هَذَا الْيَوْمِ وَهَذِهِ اللَّيْلَةِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ، وَحَتَّى دَفْعَةٍ يَدْفَعُهَا مُسْلِمٌ مُسْلِمًا يُرِيدُ بِهَا سُوءًا حَرَامٌ ، وَسَأُخْبِرُكُمْ مَنِ المُسْلِمُ ، مَنْ سَلِمَ المُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ ، وَالمُؤْمِنُ مَنْ أَمِنَهُ النَّاسُ عَلَى أَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ ، وَالمُهَاجِرُ مَنْ هَجَرَ الخَطَايَا وَالذُّنُوبَ ، وَالمُجَاهِدُ مَنْ جَاهَدَ نَفْسَهُ فِي طَاعَةِ الله تَعَالَى"
(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر فرمایا:یہ حرمت والا دن ہے اور حرمت والا شہر ہے۔ لہٰذا تمھارے کون اموال اور عزتیں تم پر اس دن کی طرح قیامت تک حرام ہیں حتیٰ کہ اگر کوئی شخص برے ارادے سے کسی کو دھوکا دے تو وہ بھی حرام ہے۔ میں تمھیں بتاؤں گا کہ کون مسلمان ہے؟مسلمان وہ ہےجس کی زبان اور ہاتھ سے لوگ محفوظ رہیں اور مومن وہ ہے جسے لوگ اپنے اموال اور جانوں کے بارے میں امین سمجھیں اور مہاجروہ ہے جو غلطیوں اور گناہوں سے دور ہے اور مجاہد وہ ہے جو اللہ کی اطاعت میں اپنے آپ سے جہاد کرے۔
(مجمع الزوائد 3/443ح5625طبع دارالکتب العلمیہ بیروت)(محمد محسن سلفی کراچی)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روایت مذکورہ کشف الاستار عن زوائد البزارللہیثمی (ج2ص35 ح 1143)(مجمع الزوائد (3/268) اور المعجم الکبیر للطبرانی (ج18ص312ح 806) میں موجود ہے اور اس کی سند حسن ہے(شہادت فروری 2003)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب