سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(215) بغیر عذر کے جمع بین الصلاتین جائز نہیں ہے

  • 21108
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 816

سوال

(215) بغیر عذر کے جمع بین الصلاتین جائز نہیں ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں مسافر  نہیں  ہوں  لیکن  جہاں  کام کرتا ہوں  بعض  دفعہ  وہاں  منیجر  نماز کے لیے بریک ٹائم نہیں دیتا  کبھی  (گاہک) کی وجہ سے  اور کبھی  بغیر  کسی وجہ  کے تو کیا ایسے میں ظہر  کے ساتھ عصر  ملاسکتا ہے ۔ایک عربی  عالم  نے یہاں  کہا ہے  کہ نماز قضا کرنے  سے بہتر  ہے کہ جمع  کرو ظہر  کو عصر کے ساتھ  مگر اسے  روز کا معمول  مت بناؤ۔ (محمد  عادل شاہ ۔ برطانیہ )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر  شدید  مجبوری  اور شرعی  عذر  ہوتو کبھی کبھار دو نمازیں جمع  کرکے  پڑھنا جائز ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھئے ماہنامہ الحدیث:52ص 17تا25)

 ویسےآپ کے لیے بہتر  او ر مناسب  یہ ہے کہ  اس نوکری  کو چھوڑ کر کوئی  دوسری  جائز  نوکری  تلاش  کرلیں  جہاں  پابندی  سے نمازیں  پڑھ سکیں ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الصلاة۔صفحہ443

محدث فتویٰ

تبصرے