سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(194) وتروں کے بعد نوافل کا حکم

  • 21087
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 628

سوال

(194) وتروں کے بعد نوافل کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وتر  آخری  نماز  ہونی چاہیے  اور  جو  دو رکعت  بعد از  وتر  ثابت  ہیں  وہ رسول اللہﷺ کا خاصہ  ہے۔  کیا  یہ  درست ؟ اور کیا تراویح  اور وتر  کے بعد نوافل  پڑھ سکتے ہیں ؟ ( ظفر  اقبال ، شکر  گڑھ )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث  میں آیا  ہے کہ وتر  کو رات کی آخری  نماز  بناؤ لہذا وتر کے بعد دو رکعتیں  بیٹھ  کر پڑھنا  ثابت  ہے۔ لہذا اگر کوئی  شخص وتر  کے بعد دو رکعتیں  پڑھ لے  تو جائز ہے ۔ ہمارے لیے بہتر یہی ہے کہ ہم  حکم  پر عمل کریں ۔ واللہ اعلم

 اگر کوئی  شخص تراویح  اور وتر کے بعد نوافل  پڑھتا  ہے  تو  یہ عمل  کریں ۔ واللہ اعلم

اگر کوئی شخص تراویح  اور وتر  کے بعد نوافل  پڑھتا ہے تو  یہ عمل  حرام  یا ممنوع  نہیں ، لیکن   بہتر  یہی ہے  کہ  وتر کو رات کی آخری  نماز بنایا جائے ۔ یاد رہے  کہ امام کےساتھ  تراویح  پڑھنے والے کو ساری  رات  کے قیام  کا ثواب  ملتا ہے۔

( دیکھئے  سنن الترمذی  (806 وسندہ صحیح  وقال  الامام الترمذی  ؒ  :ھذا حدیث  حسن صحیح )  ( شہادت ،اگست  2000ء)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الصلاة۔صفحہ411

محدث فتویٰ

تبصرے