السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر لوگوں سے پوچھیں کہ اپ نے نماز کس طرح پڑھی ہے؟ تو یہ جواب دیتے ہیں ہم نے حنفی طریقے سے نماز پڑھی ہے کیا حنفی طریقے سے نماز پڑھنا جائز ہے؟اگر حج کے بارے میں پوچھیں تو کہتے ہیں ہم نے حنفی طریقے سے حج کیا ہے۔کیا اسلام حنفی طریقے سے نازل ہوا ہے۔(حاجی نذیر خان دامان حضرو)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"صَلُّوا كَمَا رَأَيْتُمُونِي أُصَلِّي"
"نماز اس طرح پڑھو جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے"(صحیح بخاری: 631)
معلوم ہوا کہ نماز اس طریقے سے پڑھنی چاہیے جس طریقہ پر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی تھی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"ياأيها الناس خذوا مناسككم"
"اے لوگو!حج کے طریقے (مجھ سے)لے لو"(سنن النسائی 5/270ح3064،وسندہ صحیح واللفظ لہ مسلم :1297)
معلوم ہوا کہ نماز بھی محمدی طریقے پر پڑھنی چاہیے اور حج بھی محمدی طریقے پر کرنا چاہیے۔اسلام حنفی طریقے پر نازل نہیں ہوا بلکہ قرآن وحدیث کی صورت میں ہوا ہے۔ جب امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے تواس وقت بھی دین اسلام مکمل حالت میں موجود تھا۔(الحدیث61)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب