السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اسلام میں تعویذ کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟ حدیث شریف میں تمیمہ لگانے کو شرک کہا گیا ہے اس تمیمہ سے کیا مراد ہے ؟ کیا تعویذ بدعت کے زمرے میں تو نہیں آتا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تعویذ رسول اللہ ﷺ سے ثابت نہیں۔ رہا تمیمہ کا معنی تو اس سلسلہ میں صاحب قاموس لکھتے ہیں :
«وَالتَّمِيْمُ التَّامُ الْخَلْقِ وَالشَّدِيْدُ وَجَمْعُ تَمِيْمَةٍ کَالتَّمَائِمِ لِخَرَزَةِ رَقْطَاءٍ تُنْظَمُ فِی السَّيْرِ ثُمَّ يُعْقَدُ فِی الْعُنُقِ»
’’اورتمیم کا معنی ہے پورے قد وقامت والا اور مضبوط اور تمیمہ کی جمع ہے تمائم کی طرح اور تمیمہ اس دھاری دار منکے کو کہا جاتا ہے جس کو تسمہ میں پرویا جاتا ہے پھر گردن میں باندھا جاتا ہے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب