سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) پیشاب کے قطروں کی بیماری اور وضو

  • 20967
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 756

سوال

(74) پیشاب کے قطروں کی بیماری اور وضو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھے پیشاب کے قطروں کا نقص ہے۔(یعنی مجھے مسلسل پیشاب کے قطرے  آتے رہتے ہیں) نماز میں میرے لیے کیا حکم ہے ؟کیامجھے بار بار وضوکرنا پڑے گا یا صرف ایک ہی وضو سے نمازیں پڑھتا رہوں اور پھر کپڑے کےبارے میں کیا حکم ہے؟ممکن ہے بعض اوقات قطرہ کپڑے(شلوار یا ازار) کو بھی لگ جاتا ہو۔نماز کے علاوہ بھی قطرے آتے رہتے ہیں لہذا ان کپڑوں کا کیا حکم ہے؟وضاحت سے لکھیں۔(ظفر اقبال،شکر گڑھ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر پیشاب کے قطرے مسلسل آنے کی بیماری ہے تو مستخاضہ والی حدیث کی رو سے اسے ہر نماز کے لیے نیا وضو کرنا پڑے گا۔بطور احتیاط اسے کپڑے کاوہ حصہ بھی دھونا چاہیے جہاں قطرہ گرنے کااحتمال ہو۔اگر کبھی کبھار قطرہ آتا ہوتواسے اس قطرہ کے بعد دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھنی چاہیے۔(شہادت،اگست 2000 طبع جدید 11/فروری 2008ء(الحدیث:47)

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاوی علمیہ

جلد1۔كتاب الطہارت۔صفحہ229

محدث فتویٰ

تبصرے