السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کئی کہتے ہیں کہ کشمیر میں قتال کرنا فرض ہو چکا ہے۔ اور ہر مسلمان کو کشمیر میں جا کر قتال کرنا چاہیے اور کئی لوگ کہتے ہیں نہیں فرض نہیں ہوا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
﴿كُتِبَ عَلَيۡكُمُ ٱلۡقِتَالُ وَهُوَ كُرۡهٞ لَّكُمۡۖ﴾--بقرة216
’’فرض ہوئی تم پر لڑائی اور وہ بری لگتی ہے تم کو‘‘ جہاد وقتال فرض ہے مکان کی کوئی تخصیص نہیں البتہ استطاعت کے ساتھ مشروط ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ہی فرمان ہے:
﴿لَا يُكَلِّفُ ٱللَّهُ نَفۡسًا إِلَّا وُسۡعَهَاۚ﴾--بقرة286
’’اللہ تکلیف نہیں دیتا کسی کو مگر جس قدر اس کی طاقت ہے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب