السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سونے اور چاندی کے برتن خوبصورتی اور زینت کے لئے گھر میں رکھنا جائز ہیں یا نہیں،قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا اور پینا تو بالاتفاق جائز نہیں، چنانچہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو اور نہ ہی ان سے بنی ہوئی پلیٹوں میں کھاؤ، کیونکہ دنیا میں یہ کافروں کے لئے ہیں اور آخرت میں ہمارے لئے ہوں گے۔ ‘‘[1]
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ جو شخص چاندی کے برتنوں میں ( کھاتا ) پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ بھرتا ہے۔‘‘[2]
امام شوکانی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ ہر چیز میں اصل حلت ہے جس کی حرمت موجود نہیں وہ حلال ہے۔ اس لئے چاندی اور سونے کے برتنوں کو کھانے پینے کے علاوہ کسی بھی استعمال کے لئے رکھا جا سکتاہے۔[3]
لیکن ہمیں اس موقف سے اتفاق نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے پینے کی حرمت بیان کرنے کے بعد فرمایا ہے: ’’ یہ برتن کافروں کے لئے دنیا میں ہیں اور ہمارے لئے آخرت میں ہیں۔ ‘‘
اس بناء پر ہمارا رجحان ہے کہ یہ کھانے پینے کے علاوہ گھر کی خوبصورتی کے لئے بھی نہ رکھے جائیں کیونکہ اس میں اپنے مال کی نمود و نمائش اور اسراف و تبذیر ہے۔ اس بناء پر سونے اور چاندی کے برتنوں سے اجتناب کیا جائے۔
[1] صحیح بخاری ، الاطعمه : ۵۴۲۴۔
[2] صحیح بخاری ، الاشربة : ۵۶۳۴۔
[3] نیل الاوطار ص ۱۲۷۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب