سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(529) عورتوں کے لئے سونا پہننا

  • 20792
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 770

سوال

(529) عورتوں کے لئے سونا پہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورتیں سونے کے زیورات پہن سکتی ہیں ، ہمارے ہاں کچھ اہل علم کا کہنا ہے کہ عورتیں سونے کے زیورات نہیں پہن سکتیں، اس سلسلہ میں ہماری راہنمائی کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 عورتوں کا سونے کے زیوارت سے زینت حاصل کرنا جائز ہے، قرآن کریم میں اس کے متعلق واضح اشارہ ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ’’ کیا جو زیورات میں پرورش پائے اور گفتگو کرتے وقت صاف بات نہ کر سکے( وہ اللہ کی اولاد بننے کے قابل ہے؟)[1]

اللہ تعالیٰ کے اس عمومی فرمان میں عورتوں کے لئے سونا پہننا جائز ہے خواہ وہ کسی شکل میں ہو، کیونکہ اس مقام پر اللہ تعالیٰ نے زیور کو عورت کے خاص وصف کے طور پر بیان کیا ہے خواہ وہ زیور سونے کا ہو یا کسی اور قیمتی دھات کا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امر کی مزید وضاحت فرمائی ہے، چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ریشم کو اپنے دائیں ہاتھ میں اور سونے کو اپنے بائیں ہاتھ میں لے کر فرمایا: ’’ یہ دونوں چیزیں میری امت کےلئے جائز ہیں۔ ‘‘[2]

اسی طرح حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لئے حلال کیا گیا ہے جبکہ مردوں کے لئے حرام ہے۔ ‘‘ [3]

امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس قسم کی احادیث پر بایں الفاظ عنوان قائم کیاہے: ’’ عورتوں کے لئے ریشم اور سونا پہننا‘‘ [4]

مذکورہ احادیث و آثار کے پیش نظر عورتوں کے لئے سونے کے زیورات زیب تن کرنا جائز ہے لیکن ہمارے رجحان کے مطابق اس سلسلہ میں میانہ روی اختیار کی جائے کیونکہ زیادہ زیورات پہننے سے فخر و تکبر کا اظہار ہوتا ہے اور اس سے غرباء کا دل بھی دُکھتا ہے ، اس لئے زیورات کی بہتات اور کثرت سے اجتناب کرنا چاہیے۔ ( واللہ اعلم)


[1] الزخرف : ۱۸۔

[2] ابن ماجه ، اللباس : ۳۵۹۵۔

[3] سنن نسائی، الزنیة : ۵۱۵۱۔

[4] ابن ماجه ، اللباس باب نمبر ۱۹۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:459

محدث فتویٰ

تبصرے