سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(500) مسجد میں گمشدگی کا اعلان

  • 20763
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1112

سوال

(500) مسجد میں گمشدگی کا اعلان

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجد میں گم شدہ بچوں کا اعلان کرنا جائز ہے یا نہیں ،و الدین جو بچے کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں، ان کے ساتھ ہمدردی کرتے ہوئے اگر مسجد میں اعلان کر دیا جائے تو کیا حرج ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد میں کسی بھی گم شدہ چیز کا اعلان کرنا شرعاً منع ہے کیونکہ مساجد اللہ کی عبادت کے لئے تعمیر کی جاتی ہیں، اس طرح کے اعلانات عبادت کے منافی ہیں، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو کوئی کسی آدمی کو مسجد میں اپنی گم شدہ چیز کا اعلان کرتے ہوئے سنے تو اسے یوں جواب دے : اللہ کرے وہ چیز تجھے واپس نہ ملے۔ کیونکہ مساجد اس مقصد کے لئے نہیں بنائی گئیں۔[1]  

ایسے حالات میں والدین سے ہمدردی کرنے کی یہ صورت ہونا چاہیے کہ مسجد سے باہر کسی حجرہ میں الگ سپیکر کا انتظام کر دیا جائے جو اس طرح کے اعلانات کے لئے وقف ہو، بہر حال مساجد میں کسی قسم کی گم شدہ چیزکا اعلان کرنا منع ہے۔ لہٰذا اسے ایک جذباتی مسئلہ بنانے کے بجائے اس امتناعی حکم پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔


[1] صحیح مسلم، المساجد : ۵۶۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:438

محدث فتویٰ

تبصرے