سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(617) بے نمازی کے ساتھ کھاناپینا

  • 2075
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1130

سوال

(617) بے نمازی کے ساتھ کھاناپینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بے نماز کے متعلق اکثر کہا جاتا ہے کہ وہ کافر ہے اگر یہ بات درست ہے تو کیا بے نماز کا ذبیحہ حلال ہے یا حرام؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿ٱلۡيَوۡمَ أُحِلَّ لَكُمُ ٱلطَّيِّبَٰتُۖ وَطَعَامُ ٱلَّذِينَ أُوتُواْ ٱلۡكِتَٰبَ حِلّٞ لَّكُمۡ وَطَعَامُكُمۡ حِلّٞ لَّهُمۡۖ﴾--مائدة5

’’آج حلال ہوئیں تم کو سب پاک چیزیں اور اہل کتاب کا کھانا تم کو حلال ہے اور تمہارا کھانا ان کو حلال ہے‘‘ عام مفسرین نے اس مقام پر طعام کی تفسیر ذبیحہ فرمائی ہے تو جب اہل کتاب کا ذبیحہ حلال ہے تو کلمہ پڑھنے والوں کا ذبیحہ بھی حلال ہے خواہ وہ نماز نہ پڑھتے ہوں کیونکہ وہ اہل کتاب تو ہیں ہی۔ ہاں اگر بوقت ذبح غیر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو وہ ذبیحہ حرام ہے خواہ ذبح کرنے والا پکا نمازی ہی ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے :

﴿وَلَا تَأۡكُلُواْ مِمَّا لَمۡ يُذۡكَرِ ٱسۡمُ ٱللَّهِ عَلَيۡهِ وَإِنَّهُۥ لَفِسۡقٞۗ﴾--انعام121

’’اور اس میں سے نہ کھائو جس پر نام نہیں لیا گیا اللہ کا اور یہ کھانا گناہ ہے‘‘ نیز فرمایا :

﴿وَمَآ أُهِلَّ لِغَيۡرِ ٱللَّهِ بِهِۦ﴾--مائدة3

’’اور جس جانور پر نام پکارا جائے اللہ کے سوا کسی اور کا‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

کھانے پینے کے احکام ج1ص 445

محدث فتویٰ

تبصرے