سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(479) بآواز بلند قراءت کرنا

  • 20742
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 725

سوال

(479) بآواز بلند قراءت کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجد میں بآواز بلند قرآن مجید کی تلاوت کرنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے، جبکہ اس کی تلاوت دوسرے نمازیوں کے لئے تشویش کا باعث ہو، قرآن و حدیث میں اس کے متعلق کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب مسجد میں لوگ نماز پڑھ رہے ہوں اور قرآن کی تلاوت ان نمازیوں کے لئے خلل کا باعث ہو تو ایسی حالت میں بآواز بلند تلاوت کرنا حرام ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔ چنانچہ آپ ایک مرتبہ مسجد میں تشریف لائے جبکہ لوگ اس طرح نماز پڑھ رہے تھے کہ تلاوت کرتے وقت ان کی آوازیں بلند ہو رہی تھیں تو آپ نے فرمایا: ’’ بے شک نمازی اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے، لہٰذا تم میں سے ہر ایک کویہ دیکھنا چاہیے کہ وہ اپنے رب سے کیا سرگوشی کر رہا ہے اور کوئی کسی سے بڑھ کر بلند آواز میں تلاوت نہ کرے۔ ‘‘[1]

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نمازیوں کے پاس بآواز بلند قرآن پاک کی تلاوت کرنا درست نہیں کیونکہ ایسا کرنا نمازیوں کے لئے تشویش کا باعث ہے۔


[1] سنن أبي داؤد، الصلٰوة: ۱۳۳۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:422

محدث فتویٰ

تبصرے