سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(455) غیر محرم سے مصافحہ

  • 20718
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 617

سوال

(455) غیر محرم سے مصافحہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عام طور پر دیکھا جاتا ہے کہ عورتیں غیر محرم مردوں سے مصافحہ کرتی ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ایسا کرنے سے نفرت ختم ہو جاتی ہے اور باہمی محبت بڑتی ہے، کیا واقعی ایسا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 عورتوں کا غیر محرم لوگوں سے مصافحہ کرنا جائز نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے بیعت لیتے وقت بھی ان سے مصافحہ نہیں کیا تھا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا، آپ ان عورتوں سے صرف زبانی بیعت لیتے تھے۔ [1]

اس کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی وضاحت فرمائی ہے: ’’ میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا ہوں۔‘‘ [2]

یہ وضاحت آپ نے اس وقت فرمائی جب عورتوں کی طرف سے بیعت کے وقت مصافحہ کرنے کی خواہش کا اظہار ہوا۔ لہٰذا اس کام سے اجتناب کرنا چاہیے، اس کی ممانعت اس لئے ہے کہ مصافحہ کرنے سے دونوں جانب فتنے کے اسباب پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس بناء پر مصافحہ کے بغیر صرف سلام یااس کا جواب دینے پر ہی اکتفا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ عورتوں کا عورتوں سے یا محرم رشتے داروں مثلاً خاوند، باپ، بھائی اور بیٹا وغیرہ ان سے مصافحہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ان کے علاوہ دوسروں سے مصافحہ کرنے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ واللہ اعلم


[1] صحیح البخاري ، الطلاق : ۵۲۸۸۔

[2] سنن ابن ماجه ، الجھاد: ۲۸۷۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:403

محدث فتویٰ

تبصرے