سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(419) حلال جانور کا خون

  • 20682
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1748

سوال

(419) حلال جانور کا خون

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جانور ذبح کرتے اور اس کا گوشت بناتے وقت کچھ خون کپڑوں کو لگ جاتا ہے ، اس کے متعلق شرعاً کیا حکم ہے ، ہم گوشت کا کاروبار کرتے ہیں، ہمیں اس مسئلہ کی اکثر ضرورت رہتی ہے، براہ کرم اس سلسلہ میں ہماری راہنمائی کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن کریم نے جانور کے خون کو حرام قرار دیا ہے ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اللہ تعالیٰ نے تم پر مرا ہوا جانور اور اُس کا خون حرام قرار دیا ہے۔[1]

دوسرے مقام پر اس خون کی مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: ’’ وہ بہتا ہوا خون ہے۔ ‘‘ [2]

اس بہتے خون سے مراد وہ خون ہے جو جانور ذبح کرتے وقت حلق سے بہتا ہے۔ دور جاہلیت میں لوگ اس جمے ہوئے خون کے ٹکڑوں کو بھون کرکھا لیتے تھے، اللہ تعالیٰ نے اس خون کو حرام قرار دیا ہے۔باقی رہا وہ خون جو ذبح کرنے کے بعد گوشت کے خلیوں یا رگوں میں باقی رہ جاتاہے تو وہ حرام نہیں، حتیٰ کہ گوشت پکڑتے وقت جو خون ہاتھ کو لگ گیا یا کپڑے سے صاف کرتے وقت جو خون لگ گیا وہ حرام نہیں ، بلکہ اللہ تعالیٰ نے اس قسم کے دو خون حلال قرار دیئے ہیں، ایک کلیجی اور دوسرا تلی ، یہ دونوں چیزیں خون ہیں اور انہیں کھانا جائز ہے۔ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’’صحیح بات یہ ہے کہ ذبح کے وقت تیزی سے بہنے والا خون حرام ہے اور جو خون گوشت کی رگوں میں باقی رہ جاتا ہے وہ علماء کے نزدیک حرام نہیں ۔‘‘[3]

درج بالاوضاحت کے پیش نظر جو حضرات گوشت کا کاروبار کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ ذبح کرتے وقت بہنے والے خون سے پرہیز کریں، اس کے علاوہ جانور کا کوئی بھی خون حرام نہیں ، البتہ صفائی اور نظافت کے پیش نظر اس خون کو دھو لینا چاہیے۔ ( واللہ اعلم)


[1] ۲؍البقرة : ۱۷۳۔

[2] الانعام : ۱۴۵۔

[3] مجموع الفتاویٰ ص ۵۲۲ ج۲۱۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:367

محدث فتویٰ

تبصرے