سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(411) عورت کا ذبیحہ

  • 20674
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 807

سوال

(411) عورت کا ذبیحہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کوئی جانور ذبح کر سکتی ہے، اگر عورت ذبح کرے تو اس جانور کا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 قرآن و حدیث میں عورت کے متعلق کوئی ممانعت نہیں کہ وہ ذبح نہ کرے یا اس کا ذبیحہ ناجائز ہے، اس لئے عورت ذبح بھی کر سکتی ہے اور عورت کا ذبح کردہ جانور کھایا بھی جا سکتا ہے۔ چنانچہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک عورت نے پتھر کی دھار کے ساتھ بکری کو ذبح کر دیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے اسے کھانے کا حکم دیا۔[1]

اس حدیث سے دو مسائل کا پتہ چلا :

1              ذبح کرنے کے لئے صرف چھری ہی نہیں بلکہ تیز دھار سے بھی ذبح کیا جا سکتا ہے۔

2             عورت ذبح کر سکتی ہے ، اور اس کا ذبح کیا جانور استعمال کیا جا سکتا ہے۔


[1] صحیح البخاري، الوکاله : ۳۲۰۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:362

محدث فتویٰ

تبصرے