سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(397) ذبح کرتے وقت بسم اللہ نہ پڑھنا

  • 20660
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1822

سوال

(397) ذبح کرتے وقت بسم اللہ نہ پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ جانور ذبح کرتے وقت بسم اللہ، اللہ اکبر کہنا بھول جاتے ہیں، اس قسم کے ذبیحہ کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے، پھر بازار میں جو گوشت دستیاب ہوتا ہے، اس کے متعلق بھی پتہ نہیں ہوتاکہ ذبح کرتے وقت اس پر بسم اللہ ، اللہ اکبر پڑھا گیا تھا یا نہیں، اس کے متعلق وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 جانور ذبح کرنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ ،اللہ اکبر پڑھا جائے جیسا کہ قرآن کریم میں اس کی وضاحت ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ جس جانور پر اللہ کا نام لیا جائے ، اس میں سے کھاؤ ، اگر تم اس کے احکام پر یقین رکھتے ہو۔‘‘[1]

اس کا مطلب یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت جس جانور پر عمداً اللہ کا نام نہ لیا جائے وہ حلال و طیب نہیں ۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ اور تم ایسے جانوروں کا گوشت مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، کیونکہ یہ نافرمانی ہے۔‘‘[2]

امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ’’ اس میں شک نہیں کہ اللہ کا نام ذبیحہ کو طیب بنا دیتا ہے ، ذبح کرنے والے اور ذبح ہونے والے دونوں کے درمیان سے شیطان کو دور کر دیتا ہے، بصورت دیگر ذبح کرنے والے اور ذبیحہ کے درمیان شیطانی تعلق قائم ہو جاتا ہے وہ حیوان پرخبث کے اثرات ڈالتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جانور ذبح کرتے تو ساتھ بسم اللہ بھی پڑھتے تھے۔‘‘[3]

اگر بھول کر بسم اللہ نہ پڑھی جائے تو اس صورت میں جانور حلال ہو گا اور اس کا کھانا بھی جائز ہے، کیونکہ حدیث میں ہے: ’’ بے شک اللہ تعالیٰ نے میری خاطر میری امت کی خطاء ، بھول چوک اور جو کام کسی سے زبردستی اور مجبور کر کے کرایا جائے اسے معاف کر دیا ہے۔‘‘ [4]

جس جانور کے متعلق شک و شبہ ہو کہ ذبح کرنے والے نے اسے ذبح کرے وقت اللہ کا نام لیا تھا یا نہیں، اس کے متعلق حکم یہ ہے کہ اسے اللہ کا نام لے کر کھا لیا جائے، اس کے متعلق زیادہ کرید نہ کی جائے۔ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’ یا رسول اللہ! یہاں کچھ لوگ تازہ تازہ عہد شرک کو چھوڑ کر مسلمان ہوئے ہیں، وہ ہمارے پاس گوشت لے کرآتےہیں، ہم نہیں جانتے کہ انہوں نے اللہ کا نام لیا تھا یانہیں؟ آپ نے فرمایا کہ تم اللہ کا نام لے کر اسے کھا لو۔‘‘ [5]

صورت مسؤلہ میں بازاری گوشت کے متعلق اگر کوئی شک و التباس ہو تو اسے بسم اللہ پڑھ کر کھا لینا چاہیے۔ ( واللہ اعلم)


[1] الانعام : ۱۱۸۔

[2] الانعام: ۱۲۱۔

[3] اعلام الموقعین ص ۱۵۲ج۲۔

[4] ابن ماجه ، الطلاق : ۲۰۴۳۔

[5] صحیح البخاري ، التوحید : ۷۳۹۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:352

محدث فتویٰ

تبصرے