سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(379) بیوہ کا دوران عدت منگنی کرنا

  • 20640
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-03
  • مشاہدات : 1440

سوال

(379) بیوہ کا دوران عدت منگنی کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کا خاوند فوت ہو گیا ، اہل خانہ نے دوران عدت ہی اس کی منگنی کر دی اور اسے سونے کی انگوٹھی پہنا دی، کیا کتاب و سنت کی رو سے ایسا کرنا صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو عورت اپنے خاوند کی وفات کے بعد عدت گزار رہی ہو، اسے اشارہ کے ساتھ تو پیغام نکاح دیا جا سکتا ہے لیکن کھلے طور پر دو ٹوک الفاظ میں اسے پیغام دینا جائز نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’ ایسی بیواؤں کو اگر تم اشارہ کے ساتھ پیغام نکاح دے دو یا یہ بات اپنے دل میں چھپائے رکھو، دونوں صورتوں میں تم پر کوئی گناہ نہیں۔ [1]

اس آیت سے معلوم ہوا کہ عدت گزارنے والی بیوہ کو اشارہ کے ساتھ تو پیغام نکاح دیا جا سکتا ہے مگر واضح الفاظ میں پیغام دینا جائز نہیں۔ مثلاً اسے یوں کہا جائے کہ میرا بھی نکاح کرنے کا ارادہ ہے، اس طرح پیغام دینے میں ایک مصلحت یہ بھی ہے کہ کوئی دوسرا اس سے پہلے کوئی پیغام نہ دے دے۔ البتہ جو عورت طلاق رجعی کی عدت میں ہو اسے اشارہ سے بھی کوئی ایسی بات کہنا حرام ہے۔ صورت مسؤلہ میں ایک بیوہ جو اپنے عدت کے ایام گزار رہی تھی اسے پیغام نکاح سے بالاتر ہو کہ اس کی منگنی کر دی گئی ہے پھر اسے نشانی کے طور پر منگنی کی انگوٹھی بھی پہنا دی گئی ہے، اس طرح دو گناہ کا ارتکاب کیا گیا ہے:

1             دوران عدت پیغام نکاح واضح طور پردے دیا گیا ہے جو شرعاً حرام ہے۔

2             اسے دوران عدت سونے کی انگوٹھی پہنائی گئی حالانکہ عدت کے ایام میں زینت اس کے لئے حرام تھی۔ اب یہ کام ہو چکے ہیں، سونے کی انگوٹھی کو اتار دیا جائے اور منگنی کرنے کے گناہ سے استغفار کیا جائے، یہ کوئی ایسا گناہ نہیں جس کے ارتکاب پر کوئی کفارہ ہوتاہو، اس سے توبہ اور استغفار کرنا چاہیے ، اللہ تعالیٰ معاف کرنے والامہربان ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] البقرة: ۲۳۵۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:337

محدث فتویٰ

تبصرے