السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہم ہر سال قربانی کی کھالیں لائبریری کی توسیع میں لگاتے ہیں بعض بھائی اعتراض کرتے ہیں کہ قربانی کی کھالیں صرف خوراک فنڈ غرباء مساکین کی اعانت کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں کیا ہم کھالیں کتاب وسنت اور مسلک حق کی ترویج کے لیے قائم لائبریری میں لگا سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں ہے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریمﷺ نے مجھے حکم دیا کہ آپ کی قربانیوں کی کھالوں کو صدقہ کر دوں اور قرآن مجید میں ہے :
﴿إِنَّمَا ٱلصَّدَقَٰتُ لِلۡفُقَرَآءِ وَٱلۡمَسَٰكِينِ وَٱلۡعَٰمِلِينَ عَلَيۡهَا وَٱلۡمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمۡ وَفِي ٱلرِّقَابِ وَٱلۡغَٰرِمِينَ وَفِي سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبۡنِ ٱلسَّبِيلِۖ﴾--توبة60
تو ان آٹھ مصارف کے علاوہ صدقہ وزکوٰۃ کو صرف نہیں کیا جا سکتا تو اگر جناب کی لائبریری ان آٹھ مصارف میں سے کسی ایک مصرف کا مصداق ہے تو قربانی کی کھالیں یا کوئی دیگر صدقہ اس پر صرف ہو سکتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب