سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(331) ایک وراثتی مسئلہ

  • 20592
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 607

سوال

(331) ایک وراثتی مسئلہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی فوت ہوا پسماندگان میں سے ایک بیٹی اور دو بھتیجے ہیں، اس کی جائیداد جو ایک کوٹھی (مالیت ۷۵لاکھ) اور ۱۰ لاکھ روپے بینک بیلنس کی صورت میں ہے ، اس کی تقسیم کیسے ہو گی ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بشرط صحت سوال واضح ہو کہ صورت مسؤلہ میں وصیت کے نفاذ اور قرض کی ادائیگی کے بعد بیوی کو کل ترکہ سے آٹھواں حصہ ، بیٹی کو نصف اور باقی تر کہ دو بھتیجوں کو دیا جائے گا۔ سہولت کے پیش نظر کل ترکہ کے سولہ حصے کر لیے جائیں، جن میں سے دو حصے بیوی کو، آٹھ حصے لڑکی کو، باقی میں سے تین حصے ایک بھتیجے کو اور تین دوسرے بھتیجے کو دے دیئے جائیں۔ چونکہ سوال میں وضاحت کے مطابق کل ترکہ پچاسی لاکھ مالیت کے برابر ہے ، اس لیے اس ترکہ کو سولہ پر تقسیم کر نے سے ایک حصہ نکل آئے گا، تفصیل حسب ذیل ہے۔

کل ترکہ 85,00,000 روپے ایک حصہ 531250=16 / 85,00,000

بیوی کا حصہ : 1062500 = 2x531250بیٹی کا حصہ 4250000 = 8x531250

ایک بھتیجے کا حصہ : 1593750 = 3x531250دوسرے بھتیجے کا حصہ :1593750 = 3x531250

پڑتال: 1593750 + 159350+159350+4250000+1062500 = 85,00,000/-روپے

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:299

محدث فتویٰ

تبصرے