سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(315) دو بیویوں سے خاوند کا حصہ

  • 20576
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 790

سوال

(315) دو بیویوں سے خاوند کا حصہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری دو بیویاں تھیں جو کسی حادثہ میں فوت ہو گئی ہیں، ان میں سے ایک صاحب اولاد اور دوسری لا ولد فوت ہوئی ہے ، مجھے ان کے ترکہ سے کتنا حصہ ملے گا، قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے وضاحت کے ساتھ حقداروں کے حصے متعین کیے ہیں۔ بیوی خاوند کے حصوں کی تفصیل بھی بیان کی ہے کہ خاوند اگر لا ولد فوت ہوا ہے تو بیوی یا بیویوں کو چوتھا حصہ اور اگر خاوند صاحب اولاد تھا تو بیوی کو آٹھوا ں حصہ ملتا ہے۔ اسی طرح اگر بیوی لا ولد ہو تو خاوند کو نصف اور اگر بیوی صاحب اولاد ہے تو خاوند کو چوتھا حصہ ملتا ہے ۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :

’’اور تمہیں آدھا مال ملے گا جو تمہاری بیویاں چھوڑ مریں بشر طیکہ ان کی اولاد نہ ہو اور اگر ان کی اولاد ہے تو تمہیں ان کے ترکہ سے چوتھا حصہ ملے گا۔۔۔۔ اور بیویوں کو چوتھا حصہ ملے گا جو تم چھوڑ مرو بشر طیکہ تمہاری اولاد نہ ہو اور اگر تمہاری اولاد ہے تو انہیں تمہارے ترکہ سے آٹھواں حصہ ملے گا۔ ‘‘[1]

صورت مسؤلہ میں جو بیوی لا ولد فوت ہوئی ہے خاوند کو اس کے ترکہ سے نصف ملے گا اور جو بیوی صاحب اولاد ہے خاوند کو اس کے ترکہ سے چوتھا حصہ ملے گا اور باقی تین حصے اس کی اولاد کے لیے ہیں، جیسا کہ مذکورہ قرآنی آیات میں اس کی تفصیل بیان ہوئی ہے۔ (واللہ اعلم )


[1] النساء :۱۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:289

محدث فتویٰ

تبصرے