السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کوئی عورت دوسری عورت کے لئے محرم بن سکتی ہے یعنی اس کے ساتھ سفر کر سکتی ہے ، حج پر جا سکتی ہے یا نہیں؟ کتاب و سنت کے حوالے سے جواب دیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلام نے عورت کی عزت و ناموس کی حفاظت کے لئے سفر میں محرم ساتھ ہونے کی شرط لگائی ہے تاکہ وہ اسے غلط مقاصد کے حامل لوگوں سے محفوظ رکھے۔ اہل علم نے محرم ہونے کے لئے پانچ شرائط عائد کی ہیں:
1 مرد ہو، 2 مسلمان ہو ، 3بالغ ہو، 4 عاقل ہو، 5 وہ اس عورت کے لئے ابدی طور پر حرام ہو۔
واضح رہے کہ جن رشتہ داروں سے وقتی طور پر نکاح حرام ہے مثلاً بہنوئی اور پھوپھا وغیرہ وہ محرم نہیں ہیں۔ صورت مسؤلہ میں کوئی عورت کسی دوسری عورت کے لئے محرم نہیں بن سکتی ، اس لئے کوئی عورت دوسری عورت کے ساتھ (بطور محرم) سفر نہیں کر سکتی اور نہ ہی حج پر جا سکتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
’’ عورت صرف محرم کے ساتھ ہی سفر کرے۔ ‘‘[1]
ہمارے رجحان کے مطابق سفر خشکی کا ہو یا ہوائی یا بحری ، سب کا ایک ہی حکم ہے۔ کسی عورت کو شرعی طور پر اجازت نہیں ہے کہ وہ محرم کے بغیر سفر کرے اور عورت کسی عورت کی محرم نہیں ہو سکتی، لہٰذا اس کے ساتھ سفر کرنا بھی ناجائز ہے۔ (واللہ اعلم)
[1] صحیح البخاري ، الجہاد : ۳۰۰۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب