السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں سعودیہ میں کام کرتا ہوں ، میری بیوی پاکستان میں ہے ، میں اسے عمرہ کی غرض سے اپنے پاس بلانا چاہتا ہوں، جس کی صورت یہ ہو گی کہ میرا بڑا بیٹا لاہور ائیر پورٹ سے اسے جہاز پر سوار کر دے گا اور میں جدہ میں ائیر پورٹ پر اسے وصول کر لوں گا، کیا ایسا کرنا شرعاً جائزہے، کتاب و سنت کی روشنی میں راہنمائی کریں کہ عورت اکیلی ہوائی جہاز کا سفر کر سکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کے حج یا عمرہ کے لئے دیگر شرائط کے ساتھ بنیادی شرط یہ بھی ہے کہ دوران سفر اس کا خاوند یا کوئی دوسرا محرم ساتھ ہو کیونکہ کوئی عورت بھی اپنے محرم کے بغیر عمرہ یا کوئی اور سفر نہیں کر سکتی، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:
’’ کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے۔ ‘‘[1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک واقعہ پیش آیا کہ ایک آدمی کا جہادی لشکر کےلئے نام لکھ دیا گیا جبکہ اس کی بیوی حج پر جانا چاہتی تھی، اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق مسئلہ پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’ تم اپنی بیوی کے ساتھ جاؤ۔‘‘[2]
ایک روایت میں ہے کہ اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میری بیوی حج کے سفر پر روانہ ہو چکی ہے، آپ نے فرمایا جاؤ اور اس کے ساتھ حج میں شریک ہو جاؤ۔ [3]
[1] صحیح البخاري، جزء الصید: ۱۸۶۲۔
[2] صحیح البخاري، الصید: ۱۸۶۲۔
[3] صحیح البخاري، الجھاد: ۳۰۰۶۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب