سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(200) عمرہ کے لیے طواف وداع کرنا

  • 20461
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 839

سوال

(200) عمرہ کے لیے طواف وداع کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عمرہ کرنے والے پر طواف وداع کرنا ضروری ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف وداع کا حکم حجۃ الوداع کے موقع پر دیا تھا، وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی آدمی مکہ میں آیا اور عمرہ کرنے کے فوراً بعد واپس نہیں ہوا بلکہ اس نے مکہ میں قیام کیا تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ واپسی کے وقت طواف وداع کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ کوئی شخص کوچ نہ کرے حتیٰ کہ وہ آخری وقت بیت اللہ میں نہ گذار لے۔ ‘‘[1]

یہ حکم بھی عام ہے ، اس میں عمرہ کا طواف وداع بھی شامل ہے ۔ شریعت میں عمرہ بھی حج کی طرح ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حج اصغر کہا ہے چنانچہ عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ عمرہ، حج اصغر ہے۔‘‘[2]

اس بنا پر اگرچہ طواف وداع کا حکم حجۃ الوداع کے موقع پر دیا گیا تھا لیکن عمرہ کرنے کے بعد بھی طواف وداع کرنا ہوگا۔ اس سلسلہ میں ایک روایت بھی مروی ہے: جو شخص اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اسے اپنا آخری وقت بیت اللہ میں گذارنا چاہیے۔ [3]

لیکن یہ ایک راوی حجاج بن ارطاۃ کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن اسے تائید کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔


[1] صحیح البخاري ، الحج : ۱۵۳۶۔

[2] سنن الدارقطني ص ۲۸۵ج۲۔

[3] سنن الترمذي ، الحج : ۲۰۰۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد4۔ صفحہ نمبر:200

محدث فتویٰ

تبصرے