السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مبارک باد دینا
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت جبیر بن نفیر سے نقل کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام عید کے دن جب ایک دوسرے سے ملتے تو بایں الفاظ مبارک باد دیتے تھے۔ (تقبل االلہ منا و منک) [1]
امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے بھی ان الفاظ کا مشروع ہونا بیان کیا ہے۔[2]
اس لیے ان الفاظ کے ساتھ ایک دوسرے کو عید کی مبارک باد دی جا سکتی ہے البتہ معانقہ کرنا احادیث سے ثابت نہیں۔
[1] فتح الباری ، ص ۵۱۷، ج ۲۔
[2] الفتاویٰ ، ص ۲۵۳، ج ۲۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب