السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض مساجد میں دیکھا گیا ہے کہ جمعہ کے دن دوران خطبہ مسجد کے لیے چندہ جمع کیا جا تا ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب امام پہلا خطبہ ختم کر کے منبر پر بیٹھ جا تا ہے اوراسے ہدایت کی جا تی ہے کہ وہ منبر پر کچھ دیر بیٹھا رہے تاکہ ہم چندہ جمع کر نے سے فارغ ہو جائیں، اس طرح چندہ جمع کر نے کی شرعی حیثیت واضح کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمعہ کے دونوں خطبوں کی حیثیت برابر ہے اور ان کا خاموشی کے ساتھ سننا انتہائی ضروری ہے، جب کوئی دوران خطبہ کسی دوسرے کو بات کرنے سے منع کر تاہے یا خاموش رہنے کی تلقین کر تاہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق وہ ایک لغو حرکت کر تا ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تو نے اپنے ساتھی کو خاموش رہنے کے متعلق کہا جب کہ امام خطبہ دے رہا تھا تو تو نے لغو حرکت کی۔[1]
جب دورانِ خطبہ کسی دوسرے کو خاموشی اختیار کر نے کے متعلق کچھ کہنے کی اجازت نہیں تو اس دوران چندہ جمع کر نے کی کیونکر اجازت ہو سکتی ہے، اس سے بڑھ کر یہ بری حرکت ہے کہ امام کو منبر پر اس وقت تک بیٹھنے کا پابند کیا جائے جب تک چندہ نہ جمع کر لیا جائے ، چندہ جمع کرنے کے لیے باہر کوئی گلّہ وغیرہ رکھ دیا جائے یا نماز سے فراغت کے بعد اسے جمع کر نے کا پروگرام بنا لیا جائے ، دورانِ خطبہ یہ کام نہیں کرنا چاہیے۔
[1] صحیح بخاری، الجمعة: ۹۳۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب