السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت بچے کی پیدائش کے موقع پر دورانِ آپریشن فوت ہو جاتی ہے، کیا اسے بھی شہادت کا رتبہ ملے گا اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے واقع ہوئی ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
دوران زچگی فوت ہونے والی عورت کو شہداء میں شمار کیا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ وہ عورت جو بچے کی پیدائش کے سبب فوت ہو جائے شہید ہے۔[1]شرعی اصطلاح میں یہ شہادت صغریٰ ہے، دین اسلام کی سر بلندی کے لیے میدان کارزار میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا شہادت کبریٰ ہے لیکن دور حاضر میں زچگی کے آپریشن دو وجہ سے کیے جاتے ہیں۔
1) رحم مادر میں بچے کی حالت بایں طور ہوتی ہے کہ نارمل طریقہ سے اس کی پیدائش ممکن نہیں ہوتی بلکہ ایسے حالات میں آپریشن ناگزیر ہوتا ہے، ایسے حالات میں اگر دوران آپریشن زچہ فوت ہو جائے تو وہ بلاشبہ شہداء میں ہو گی اگرچہ اس کی موت ڈاکٹر کی کوتاہی سے ہی کیوں نہ ہو۔
2) بچے کی پیدائش معمول کے مطابق ہونا ممکن ہوتی ہے لیکن بطور فیشن پیدائش کے وقت تکلیف سے بچنے کے لیے آپریشن کا سہارا لیا جاتا ہے حالانکہ زچگی کے دوران تکلیف کی شدت فطرت کے عین مطابق ہے اور اس تکلیف کی وجہ سے پیدائش ممکن ہوتی ہے ایسے حالات میں اگر بلاضرورت آپریشن کا سہارا لیا جاتا ہے تو اس دوران اگر موت واقع ہو جائے تو اسے شہداء میں شمار کرنا محل نظر ہے بلکہ ایسے حالات میں آپریشن کا سہارا لینا ہی خلاف فطرت ہے۔ (واللہ اعلم)
[1] مسند امام احمد، ص: ۲۰۱،ج۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب