سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(554) عورت کے لیے جنت کی نعمتیں

  • 20203
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 905

سوال

(554) عورت کے لیے جنت کی نعمتیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اکثر خواتین دریافت کرتی ہیں کہ مردوں کو تو جنت میں حوریں دی جائیں گی لیکن عورتوں کو کیا ملے گا؟ اس کے متعلق وضاحت کر دیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اﷲ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کا ذکر کرتے ہوئے اہل جنت کے متعلق فرمایا ہے:

﴿وَ فِيْهَا مَا تَشْتَهِيْهِ الْاَنْفُسُ وَ تَلَذُّ الْاَعْيُنُ١ۚ وَ اَنْتُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَۚ﴾[1]

’’وہاں جو چاہے گا اور آنکھوں کو اچھا لگے گا موجود ہو گا اورتم اس میں ہمیشہ رہو گے۔‘‘

نیز فرمایا :

﴿وَ لَكُمْ فِيْهَا مَا تَشْتَهِيْۤ اَنْفُسُكُمْ وَ لَكُمْ فِيْهَا مَا تَدَّعُوْنَ۱ نُزُلًا مِّنْ غَفُوْرٍ رَّحِيْمٍ﴾ [2]

’’وہاں جس چیز کے لیے تمہارا جی چاہے گا ملے گی اور تم جو بھی چیز طلب کرو گے تمہارے لیے موجود ہو گی، اﷲ بخشنے والے مہربان کی طرف سے میزبانی ہو گی۔‘‘

 ایک دوسرے مقام پر ارشادربانی ہے:

﴿ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّاۤ اُخْفِيَ لَهُمْ مِّنْ قُرَّةِ اَعْيُنٍ١ۚ جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْن﴾[3]

’’کوئی نفس نہیں جانتا کہ ہم نے کیا کچھ ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان پوشیدہ کر رکھا ہے۔‘‘

 یہ بات ہر ایک کو معلوم ہے کہ انسانی نفوس سب سے زیادہ جس چیز کی خواہش رکھتے ہیں وہ شادی ہے، اس بنا پر جنت میں مردوں اور عورتوں کی اس خواہش کا بھرپور انتظام ہو گا، مردوں کو دنیاوی نیک بیویوں کے علاوہ جنت کی حوریں بھی عطا کی جائیں گی اور عورتوں کو کامل رجولیت کے حامل شوہر ملیں گے جن کے متعلق حدیث میں ہے کہ ان کی جوانی ہمیشہ رہے گی اور وہ کبھی بڑھاپے سے دوچار نہیں ہوں گے۔‘‘ [4]

 بلکہ اہل جنت کے لیے عام منادی کی جائے گی کہ تم ہمیشہ جوان رہو گے اور تم پر بڑھاپا طاری نہیں ہو گا۔ [5]

 جنت میں اﷲ تعالیٰ نیک عورت کی شادی اس کے صالح دنیوی شوہر سے کر دی جائے گی اور اگر کسی عورت نے دنیا میں شادی نہیں کی ہو گی تو اﷲ تعالیٰ جنت میں اس کی شادی ایسے مرد سے کرے گا جس سے آنکھوں کی ٹھنڈک نصیب ہو گی۔ بہرحال اﷲ تعالیٰ اگر مردوں کو حوریں دیں گے تو عورتوں کو کامل رجولیت کے حامل خاوند عطا کریں گے، اس کی مزید تفصیل ابن ماجہ، کتاب الزھد، حدیث نمبر: ۴۳۳۷ میں دیکھی جا سکتی ہے۔


[1]  ۴۳/الزخرف: ۷۱۔  

[2] ۴۱/حم السجدة: ۳۱،۳۲۔

[3] ۳۲/السجدة: ۱۷۔  

[4] صحیح مسلم، الجنة: ۷۱۵۶۔

[5] مسلم، الجنة: ۷۱۵۷۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:460

محدث فتویٰ

تبصرے