سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(551) عورت کا جانور ذبح کرنا

  • 20200
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2059

سوال

(551) عورت کا جانور ذبح کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کوئی جانور ذبح کر سکتی ہے، اگر عورت ذبح کرے تو اس جانور کا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن وحدیث میں عورت کے متعلق کوئی ممانعت نہیں ہے کہ وہ ذبح نہ کرے یا اس کا ذبیحہ ناجائز ہے، اس لیے عورت ذبح بھی کر سکتی ہے اور عورت کا ذبح کردہ جانور کھایا بھی جا سکتا ہے۔ چنانچہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک عورت نے پتھر کی دھار سے بکری کو ذبح کر دیا، جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق دریافت کیا گیا تو آپ نے اسے کھانے کا حکم دیا۔ [1]

 اس حدیث سے دو مسائل کا پتہ چلا: 1) ذبح کرنے کے لیے صرف چھری ہی نہیں بلکہ ہر تیز دھار چیز سے ذبح کیا جا سکتا ہے۔ 2)عورت ذبح کر سکتی ہے اور اس کا ذبح کیا جانور استعمال کیا جا سکتا ہے۔(واللہ اعلم)


[1]  صحیح بخاری، الوکالہ: ۲۳۰۴۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:458

محدث فتویٰ

تبصرے