السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کو ایڈز کا مرض لاحق ہے، کیا وہ ایسے حالات میں اپنے تندرست بچے کو دودھ پلا سکتی ہے اور اس کی پرورش کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
طب جدید نے اس سلسلہ میں جو معلومات فراہم کی ہیں، ان کے مطابق ایڈز کی شکار ماں اپنے بچے کو دودھ پلا سکتی ہے اور اس کی پرورش کر سکتی ہے کیونکہ بچے کو دودھ پلانے اور اس کی پرورش کرنے سے بچے کو خطرہ یقینی نہیں ہے، اس مسئلہ میں اس کی حالت عام ہے جس میں ایک دوسرے سے میل جول ہو سکتا ہے البتہ یہ بیماری جنسی ملاپ سے آگے پھیلتی ہے اس لیے میاں بیوی میں سے جو تندرست ہو اسے یہ حق ہے کہ وہ ایڈزکے مریض سے الگ ہو جائے خواہ وہ خاوند ہو یا بیوی، اطباء کا کہنا ہے کہ ایڈز کا مرض جنسی تعلقات قائم کرنے سے دوسرے کو بھی لگ جاتا ہے، بہرحال دودھ پلانے اوربچوں کی پرورش کرنے سے اس کا کوئی اندیشہ نہیں لہٰذا ایڈز کی شکار ماں اپنے تندرست بچے کو دودھ پلا سکتی ہے۔ شریعت میں اس کے متعلق کوئی ممانعت نہیں ہے۔ اگر طبی طور پر کوئی ممانعت نہیں تو وہ اپنے بچے کی پرورش کر سکتی ہے اور اسے دودھ بھی پلا سکتی ہے۔ (واﷲ اعلم)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب