السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت اپنے کسی بھی غیر محرم سے مصافحہ کر سکتی ہے؟ اس کے متعلق قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی مرد کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ کسی غیر محرم عورت سے مصافحہ کرے اور نہ ہی کسی عورت کے لیے ایسا کرنا جائز ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ اﷲ کی قسم! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں لگا، آپ ان سے صرف زبانی طور پر بیعت لیتے تھے۔[1] رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب عورتوں سے بیعت لی تو چند عورتوں نے آپ سے مصافحہ کرنے کی خواہش کی، آپ نے فرمایا: ’’میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔‘‘[2]
ان احادیث کی روشنی میں کسی مرد کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ غیر محرم عورتوں سے مصافحہ کرے، اس سے فتنے کے اسباب پیدا ہوتے ہیں لہٰذا اس قسم کی رسم بد کو ترک کرنا ضروری ہے۔ البتہ عورت کا دیگر عورتوں سے یا محرم رشتے داروں سے مثلاً خاوند، باپ، بھائی اور بیٹے وغیرہ سے مصافحہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ (واﷲ اعلم)
[1] صحیح بخاری، الطلاق: ۵۲۸۸۔
[2] ابن ماجہ، الجہاد: ۲۸۷۴۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب