سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(510) بیمار پرسی کی فضیلت

  • 20159
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 4235

سوال

(510) بیمار پرسی کی فضیلت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اسلام میں بیمار پرسی کی کیا فضیلت ہے؟ وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی مسلمان بیمار ہو جائے تو دوسرے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اس کی تیمارداری کریں اور ایسا کرنا ان کا حق اور ذمہ داری ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں، سلام کا جواب دینا، مریض کی عیادت کرنا، جنازے میں شریک ہونا، دعوت قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا۔ [1]

 حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب مسلمان اپنے مسلمان بھائی کی تیمارداری کرتا ہے تو واپسی تک جنت کے باغیچے میں رہتا ہے۔ [2]

 حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کوئی مسلمان عیادت کی غرض سے اپنے مسلمان بھائی کے پاس بیٹھتا ہے اگر صبح کو عیادت کرے تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے دعا مغفرت کرتے ہیں اور اگر شام کو عیادت کرے تو صبح تک ستر ہزار فرشتے اس کے لیے بخشش کی دعا کرتے ہیں۔ [3]ان احادیث سے بیمار پرسی کی فضیلت کا پتہ چلتا ہے لیکن عیادت کرنے والے کو چاہیے کہ وقت کا خیال رکھے اور اہل خانہ کی مصروفیات کو بھی پیش نظر رکھے اور بیمار کے پاس زیادہ دیر تک نہ بیٹھے۔ (واﷲ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الجنائز: ۱۲۴۰۔

[2] صحیح مسلم، البر والصلہ: ۲۵۶۸۔ 

[3] ابو داود، الجنائز: ۳۰۹۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:426

محدث فتویٰ

تبصرے