سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(505) سیاہ لباس پہننا

  • 20154
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1232

سوال

(505) سیاہ لباس پہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا سیاہ لباس اہل جہنم کا لباس ہے اور مرد حضرات اسے استعمال نہیں کر سکتے؟ اس کے متعلق وضاحت درکار ہے، قرآن و حدیث کے مطابق راہنمائی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

لباس کے متعلق عمومی اسلامی ہدایت یہ ہیں کہ اسراف و تکبر سے اجتناب کرتے ہوئے جو میسر ہو پہن لیا جائے اس میں چنداں حرج نہیں ہے، البتہ دینِ اسلام میں سفید لباس کو پسند کیا گیا ہے جو وقار کی علامت ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’سفید لباس پہنو یہ زیادہ پاک صاف ہوتا ہے اور اپنے مردوں کو اسی میں کفن دو۔‘‘ [1]

 سیاہ رنگ کا لباس، اس کی ممانعت کے متعلق کوئی صحیح حدیث مروی نہیں ہے یا سیاہ لباس اہل جہنم کا ہے، اس کے متعلق بھی تلاش بسیار کے باوجود ہمیں کوئی حدیث نہیں ملی، بلکہ محدثین کرام نے سیاہ لباس پہننے کے متعلق عنوانات قائم کیے ہیں، چنانچہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے ’’سیاہ چادر پہننے کا بیان۔‘‘ [2]

 پھر آپ نے اس کے تحت حضرت ام خالد رضی اللہ عنہا کے متعلق ایک حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے دست مبارک سے انہیں سیاہ چادر پہنائی اور اس کی تحسین فرمائی۔ [3]حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سیاہ رنگ کی چادر زیب تن کیے ہوئے دیکھا تھا۔ [4]

 ان احادیث سے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کے رجحان کا پتہ چلتا ہے کہ وہ اس کے جواز کے قائل ہیں۔ امام ابوداؤد رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے ’’سیاہ رنگ کے لباس کا بیان۔‘‘ [5] پھر آپ نے اسے ثابت کرنے کے لیے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ایک حدیث بیان کی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک چادر کو سیاہ رنگ سے رنگ دیا جسے آپ نے زیب تن فرمایا۔ [6] بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سیاہ رنگ کا جبہ تیار کیا تھا جسے آپ نے پہنا۔ [7]

 بعض روایات میں اس کی مزید تفصیل ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سیاہ لباس کو زیب تن فرمایا تو آپ کا سفید رنگ اور جبہ کا سیاہ رنگ ایک عجیب سماں پیدا کر رہا تھا۔ [8]

 پھر جب پسینہ آنے کی وجہ سے اس سے ناگوار بساند آنے لگی تو آپ نے اسے اتار دیا۔ [9]رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر سیاہ پگڑی بھی باندھی تھی۔ [10]لیکن ایام محرم یا کسی مصیبت کے وقت سیاہ رنگ کا لباس پہنے سے احتراز کرنا چاہیے کیونکہ ہمارے ہاں ایک مخصوص طبقہ نے سیاہ رنگ اور سیاہ لباس کو اظہار سوگ کی علامت بنا لیا ہے جسے وہ ماتمی لباس کہتے ہیں۔ (واللہ اعلم)


[1] ترمذی، الادب: ۲۸۱۰۔  

[2] صحیح بخاری، اللباس، باب نمبر: ۲۱

[3] بخاری، اللباس، ۵۸۳۔

[4] صحیح بخاری، اللباس: ۵۸۲۴۔

[5] ابوداود، اللباس، باب نمبر:۱۹۔

[6]    ابوداود، اللباس: ۴۰۷۴۔

[7] مسند امام احمد،ص: ۳۵۰،ج۶۔

[8] مسند امام احمد، ص: ۱۳۲،ج۶۔

[9] ابوداود، اللباس: ۴۰۷۴۔

[10] صحیح مسلم، الحج: ۱۳۵۹۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:422

محدث فتویٰ

تبصرے