السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
انگوٹھی کس ہاتھ میں پہنی جا سکتی ہے اسے کس انگلی میں پہننا چاہیے؟ قرآن و حدیث کی رو سے اس کی وضاحت کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
انگوٹھی دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں میں پہنی جا سکتی ہے البتہ بہتر ہے کہ اسے دائیں ہاتھ میں پہنا جائے، جیسا کہ ایک حدیث میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔‘‘ [1]
اگرچہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔[2]
تاہم علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو شاذ قرار دیا ہے اور فرمایا ہے کہ بائیں کے بجائے دائیں ہاتھ کے الفاظ محفوظ ہیں۔ [3]
تاہم ان (حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ ) کا عمل یہ ہے کہ وہ اپنے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔ [4]
اس بنا پر ہمارا رجحان یہ ہے کہ انگوٹھی دائیں ہاتھ میں پہنی جائے لیکن اگر کوئی بائیں ہاتھ میں پہنتا ہے تو صحابی کے عمل سے اسے جائز قرار دیا جا سکتا ہے، البتہ انگشت شہادت اور درمیانی انگلی میں انگوٹھی نہ پہنی جائے کیونکہ اس کی ممانعت احادیث میں مروی ہے۔ چنانچہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس اور اس یعنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔ [5](واللہ اعلم)
[1] ابوداود، الخاتم: ۲۴۲۶۔
[2] ابوداود، الخاتم: ۴۲۲۷۔
[3] ضعیف ابی داود:۹۰۸۔
[4] ابوداود، الخاتم: ۴۲۲۸۔
[5] ابوداود، الخاتم: ۴۲۲۵۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب