سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(490) حاملہ جانور کی قربانی

  • 20139
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1006

سوال

(490) حاملہ جانور کی قربانی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حاملہ جانور کی قربانی کے متعلق کیا حکم ہے، اگر معلوم ہو کہ اس کے پیٹ میں بچہ ہے تو کیا ایسا جانور قربانی کے لیے ذبح کیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حاملہ جانور کو بطور قربانی ذبح کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جانور کے پیٹ میں بچے کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اسے کھا سکتے ہو، ہم نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اونٹنی، گائے اور بکری ذبح کرتے ہیں تو ہم اس کے پیٹ میں بچہ پاتے ہیں، کیا ہم اسے پھینک دیں یا اسے کھا لیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو اسے کھا سکتے ہو کیونکہ اس کا ذبح، اس کی ماں کا ذبح کرنا ہی ہے۔‘‘[1]

 اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حاملہ جانور خواہ اونٹنی ہو یا گائے یا بکری اسے قربانی کے لیے ذبح کیا جا سکتا ہے۔ نیز اس کی ممانعت کے متعلق کوئی حدیث کتب حدیث میں مروی نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


[1]  ابوداود، الضحایا: ۲۸۲۸۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:409

محدث فتویٰ

تبصرے