سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(484) دوتھن والی گائے کی قربانی

  • 20133
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 2037

سوال

(484) دوتھن والی گائے کی قربانی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے قربانی کے لیے ایک گائے خریدی ہے جس کے پیدائشی طور پر دو تھن ہیں، کیا اس طرح کی گائے قربانی کے لیے جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کے لیے درج ذیل عیوب کا خیال رکھنا چاہیے۔

 1) واضح طور پر آنکھ سے کانا ہونا یعنی وہ ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو۔ 2) ایسا بیمار جس کی بیماری نمایاں اور ظاہر ہو۔

 3) ایسا لنگڑا جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو۔   4)  ایسا کمزور جس میں چربی کا نشان تک نہ ہو۔

 5) اس کا سینگ ٹوٹا ہوا اور کان کٹا ہوا ہو۔

 اسی طرح وہ جانور جو کھیرا ہو اسے بھی قربانی کے طور پر ذبح نہیں کیا جا سکتا، ہاں اگر دو دانتہ دستیاب نہ ہو یا مالی حیثیت اس کی اجازت نہ دیتی ہو تو بھیڑ کا کھیرا بچہ ذبح کیا جا سکتا ہے، اگر کسی مادہ جانور کا تھن خراب ہے یا پیدائشی طور پر اس کے دوو تھن ہیں تو یہ کوئی ایسا عیب نہیں ہے جو قربانی کے لیے رکاوٹ ہو، ایسا جانور ذبح کیا جا سکتا ہے قرآن و حدیث میں اس کے عیب دار ہونے کی کوئی صراحت نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:406

محدث فتویٰ

تبصرے