سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(433) دوسری شادی کے لیے بیوی سے اجازت لینا

  • 20082
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1217

سوال

(433) دوسری شادی کے لیے بیوی سے اجازت لینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہے کتاب و سنت کی روشنی میں فتویٰ دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شرعی طور پر دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے اور نہ ہی خاوند پر فرض ہے کہ وہ جب دوسری شادی کرنا چاہے تو پہلی بیوی کو راضی کرے، ہمارے معاشرہ میں ایسا کرنا بہت مشکل ہے۔ البتہ اچھے اخلاق اور حسن معاشرت کا تقاضا ہے کہ خاوند دوسری شادی کرنے سے پہلے اپنی پہلی بیوی کو اعتماد میں لے اور اسے کسی بھی جائز طریقہ سے راضی کرنے کی کوشش کرے تاکہ اس کے بعد حالات کشیدہ نہ ہوں، کیونکہ ہمارے ہاں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ دوسری شادی کرنے کے لیے پہلی بیوی کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا جبکہ چوری چھپے یہ ’’فریضہ‘‘ ادا کر لیا جاتا ہے۔ لیکن بعد میں جب راز کھلتا ہے تو پہلی بیوی سے تعلقات کشیدہ ہو جاتے ہیں بلکہ بعض اوقات تو طلاق تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ اس بنا پر ہم یہ کہتے ہیں کہ حفظ ما تقدم کے طور پر پہلی بیوی کو اعتماد میں لے لیا جائے۔ (واللہ اعلم)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:366

محدث فتویٰ

تبصرے