سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(388) سابقہ بیوی کی بہن سے نکاح کرنا

  • 20037
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 920

سوال

(388) سابقہ بیوی کی بہن سے نکاح کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے، عدت گزرنے کے بعد کیا میں اس کی حقیقی بہن سے شادی کر سکتا ہوں، کتاب و سنت میں اس کی ممانعت تو نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سابقہ بیوی کی بہن سے شادی جائز ہے بشرطیکہ اس کی عدت ختم ہو چکی ہو، کیونکہ دوران عدت مطلقہ بیوی پر منکوحہ کے احکام جاری رہتے ہیں۔ دوران عدت اگر خاوند فوت ہو جائے تو مطلقہ بیوی کو اس کی جائیداد سے باقاعدہ حصہ ملتا ہے، اس لیے اگر کسی نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ہے اور اس مطلقہ بیوی کی عدت گزر چکی ہے تو اس کی بہن سے نکاح جائز ہے، ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَ اَنْ تَجْمَعُوْا بَيْنَ الْاُخْتَيْنِ﴾[1]

’’اور یہ حرام ہے کہ تم دو بہنوں کو اپنے عقد میں جمع کرو۔‘‘

 اس آیت کے پیش نظر ممانعت صرف اس صورت میں ہے جب پہلی بیوی زوجیت میں ہو یا مطلقہ بیوی کی عدت ابھی باقی ہو لیکن اب جب کہ سابقہ بیوی کی عدت ختم ہو چکی ہے اور طلاق کی وجہ سے بیوی خاوند کا تعلق ختم ہو گیا ہے تو اس کی بہن سے نکاح کرنے میں چنداں حرج نہیں۔ (واللہ اعلم)


[1] ۴/النساء: ۲۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:336

محدث فتویٰ

تبصرے