سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) دیر سے روزہ افطار کرنا

  • 19935
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1095

سوال

(286) دیر سے روزہ افطار کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگ احتیاط کے طور پر سورج غروب ہونے کے بعد چند منٹ تاخیر سے روزہ افطار کرتے ہیں اس قسم کی احتیاط کا شرعاً کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سورج غروب ہونے کے بعد روزہ جلدی افطار کرنا ایک پسندیدہ عمل ہے ایسی حالت میں احتیاط کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگ جب تک افطار کرنے میں جلدی کریں گے ہمیشہ خیر و عافیت سے رہیں گے۔‘‘ [1]

 حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں یہ عمل ایک دوسرے انداز سے بیان ہوا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’لوگ روزہ افطار کرنے میں جب تک جلدی کرتے رہیں گے دین ہمیشہ غالب رہے گا کیونکہ یہودی اور عیسائی روزہ تاخیر سے افطار کرتے ہیں۔‘‘ [2]

 ان احادیث کے پیش نظر سورج غروب ہونے کے بعد روزہ جلدی افطار کرنا چاہیے، مزید احتیاط کی شرعاً کوئی گنجائش نہیں ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الصوم: ۱۹۵۷۔  

[2] ابوداود، الصوم: ۲۳۵۳۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:256

محدث فتویٰ

تبصرے