سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(182) رات کے وقت میت کو دفن کرنا

  • 19831
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 698

سوال

(182) رات کے وقت میت کو دفن کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا رات کے وقت میت کو دفن کرنا منع ہے؟ قرآن و حدیث کے مطابق اس کی وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رات کے وقت میت کو دفن کرنے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ ہدایت دی ہے جسے حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے۔ ’’اپنے مرنے والوں کو رات کے وقت دفن نہ کرو مگر یہ کہ تم اس کے لیے مجبور کر دئیے جاؤ۔‘‘ [1]

 ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ رات کے وقت میت کو دفن کرنے کی ممانعت اس لیے ہے کہ رات کے وقت نماز جنازہ میں کم لوگ شریک ہوں گے، لہٰذا اگر دن کے وقت جنازہ پڑھ لیا گیا ہو اور کسی عذر کی وجہ سے رات کو دفن کرنا پڑے تو ایسا ممنوع نہیں ہے، نیز حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت ایک آدمی کو قبر میں داخل کیا تھا۔[2]امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: ’’رات کے وقت دفن کرنا۔‘‘ پھر سند کے بغیر یہ حدیث لائے ہیں کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو رات کے وقت دفن کیا گیا تھا۔ [3] بہرحال کسی مجبوری کے بغیر میت کو رات کے وقت دفن نہیں کرنا چاہیے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الجنائز: ۱۳۳۷۔  

[2] ابوداود، الجنائز:۳۱۴۸۔

[3] ابن ماجہ، الجنائز: ۱۵۲۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:177

محدث فتویٰ

تبصرے