سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(124) تورک کا اصل مقام

  • 19773
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 922

سوال

(124) تورک کا اصل مقام

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تورک کیا ہوتا ہے، کیا اسے دوسرے تشہد میں کرنا چاہیے یا اس رکعت میں جہاں سلام پھیرنا مقصود ہو؟ قرآن و حدیث کے مطابق اس کی وضاحت کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تشہد کے لیے بیٹھتے وقت بایاں پاؤں دائیں ران کے نیچے سے آگے بڑھانے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھنے پھر سرین پر بیٹھ جانے کو تورک کہا جاتا ہے۔ جیسا کہ حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: جب آپ دو رکعت پڑھ کر بیٹھتے تو بایاں پاؤں زمین پر بچھا لیتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آپ آخری رکعت میں بیٹھتے تو بایاں پاؤں آگے بڑھا دیتے اور دایاں کھڑا رکھتے پھر سرین پر بیٹھ جاتے۔ [1]

 علماء امت کا اس امر میں اختلاف ہے کہ تورک دوسرے تشہد میں کیا جائے یا اس تشہد میں جب سلام پھیرنا ہو خواہ وہ دو رکعت والی نماز میں ہو۔ ہمارا رجحان یہ ہے کہ تورک اس تشہد میں ٔکیا جائے جب سلام پھیرنا ہو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تورک کا ذکر صرف اسی تشہد میں کیا گیا ہے جس میں سلام ہوتا ہے جیسا کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: حتیٰ کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ سجدہ کرتے جس میں سلام ہے تو تورک کرتے۔ [2]

 اس لیے تورک ہر اس تشہد میں کرنا چاہیے جس میں سلام پھیرنا مقصود ہو۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، الاذان:۸۲۸ـ 

[2]  ابوداود، الصلوٰۃ:۷۳۰۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 130

محدث فتویٰ

تبصرے