سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(117) نمازی کے آگے سے گزرنا

  • 19766
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1349

سوال

(117) نمازی کے آگے سے گزرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب نماز کی جماعت ہو رہی ہو تو کیا اس وقت کسی مقتدی کے آگے سے گزرنا جائز ہے یا نہیں؟ کتاب و سنت کے مطابق جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب جماعت ہو رہی ہو تو کسی مقتدی کے آگے سے گزرنا جائز ہے کیونکہ اس وقت تمام مقتدیوں کا سترہ امام ہوتا ہے یا امام کا سترہ ہی سب مقتدیوں کا سترہ ہے، اس سترہ کے آگے سے گزرنا منع ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوا جب آپ منیٰ میں لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، میں اس وقت گدھی پر سوار ہو کر صف کے آگے سے گزر گیا اور مجھے کسی نے منع نہیں کیا[1] اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر جماعت کھڑی ہو تو مقتدیوں کے آگے سے گزرنا جائز ہے البتہ امام کے آگے سے نہیں گزرنا چاہیے۔ اسی طرح اگر کوئی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے آگے سے بھی نہیں گزرنا چاہیے۔


[1]  صحیح بخاری، العلم:۷۶۔ 

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 124

محدث فتویٰ

تبصرے