سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) امام کا دورکعات میں ایک ہی سورت تلاوت کرنا

  • 19746
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 800

سوال

(97) امام کا دورکعات میں ایک ہی سورت تلاوت کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی نماز کی دو رکعات میں ایک ہی سورت کی تلاوت کرنا جائز ہے؟ اگر کوئی امام ایسا کرتا ہے تو کیا ایسا کرنے سے نماز ہو جاتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کبھی کبھار ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اسے بطور عادت اختیار کرنا صحیح نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زندگی میں صرف ایک مرتبہ ایسا کرنا ثابت ہے، چنانچہ حضرت معاذ بن عبداللہ جہنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے انہیں بتایا، اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا کہ آپ نے صبح کی دو رکعت میں سورۃ ’’اذا زلزلت‘‘ تلاوت فرمائی، راوی بیان کرتا ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھول کر ایساکیا یا دانستہ طور پر آپ نے اس سورت کی قراء ت فرمائی۔[1]

 امام ابوداؤد نے اس حدیث پر بایں الفاظ عنوان قائم کیا ہے: ’’ایک ہی سورت کو دو رکعت میں تلاوت کرنا۔‘‘

 صاحب مرعاۃ نے حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کے حوالہ سے لکھا ہے:ظاہر یہی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دانستہ طور پر ایسا کیا تاکہ اس سنت کے لیے جواز مہیا ہو۔ [2]

 امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان سے ایک ایسے آدمی کے متعلق سوال ہوا جو ایک ہی سورت کو دو رکعت میں تقسیم کر کے پڑھتا ہے یا ایک سورت کو دو رکعت میں بار بار پڑھتا ہے تو انہوں نے جواب دیا ہے کہ جائز ہے کیونکہ سب اللہ کی کتاب ہے۔ [3]

 حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے شارح بخاری ابن منیر کے حوالہ سے لکھا ہے کہ سورت کو تقسیم کر کے پڑھنے سے بہتر ہے کہ دو رکعت میں بار بار ایک ہی سورت کو پڑھ دیا جائے۔ [4]


[1] ابوداود، الصلوٰۃ:۸۱۶۔               

[2]  مرعاۃ المفاتیح،ص:۱۷۷،ج۳

[3] صحیح بخاری، باب نمبر۱۰۶۔     

[4]  فتح الباری،ص:۳۳۳،ج۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 110

محدث فتویٰ

تبصرے