سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(94) نماز میں قرآءت کرتے وقت سورتوں کی ترتیب کا لحاظ رکھنا

  • 19743
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 735

سوال

(94) نماز میں قرآءت کرتے وقت سورتوں کی ترتیب کا لحاظ رکھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں قراء ت کرتے وقت کیا سورتوں کی ترتیب کا لحاظ رکھنا ضروری ہے؟ اس سلسلہ میں ہماری رہنمائی فرمائیں، کیونکہ ہمارے ہاں کچھ لوگ اس کے متعلق بہت زور دیتے ہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں قراء ت کرتے وقت سورتوں کی ترتیب کا لحاظ رکھنا نہ واجب ہے اور نہ اسے سنت کا درجہ دیا جا سکتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک رات کی نماز میں پہلے سورۃ بقرہ تلاوت کی اس کے بعد سورۂ نساء پھر سورۂ آل عمران پڑھی۔ [1] حالانکہ سورۂ نساء، سورۂ آل عمران کے بعد ہے، اسی طرح امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان بایں طور پر قائم کیا ہے: ’’دو سورتیں ایک رکعت میں پڑھنا، سورتوں کی آخری آیات یا سورتوں کو تقدیم و تاخیر سے پڑھنا یا سورتوں کی ابتدائی آیات پڑھنے کا بیان۔‘‘ پھر اس مسئلہ کو ثابت کرنے کے لیے چند احادیث و آثار کا حوالہ دیا ہے جو اس مسئلہ کے اثبات کے لیے کافی ہیں، طالب حق کو صحیح بخاری کے اس مقام کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔


[1] مسند امام احمد، ص: ۳۸۲، ج۲۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

 

جلد3۔صفحہ نمبر 109

محدث فتویٰ

تبصرے