سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(89) کرسی پر نماز پڑھنا

  • 19738
  • تاریخ اشاعت : 2024-11-13
  • مشاہدات : 2662

سوال

(89) کرسی پر نماز پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری مسجد میں مریضوں کے لیے کرسیاں رکھی گئی ہیں، بیمار اس پر بیٹھ کر نماز ادا کرتے ہیں، ان کے سامنے ایک تختی لگی ہے، جن پر سجدہ کیا جاتا ہے، کیا ایسا کرنے سے سجدہ ہو جاتا ہے، کتاب و سنت کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

احادیث میں بیمار کے لیے نماز پڑھنے کا طریقہ بیان ہوا ہے: جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:

1)  وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھے خواہ ٹیڑھا کھڑا ہو یا دیوار کے سہارے یا بوقت ضرورت لاٹھی کا سہارا لے کر۔

2) اگر کھڑا نہیں ہو سکتا تو بیٹھ کر نماز پڑھ لے اور افضل ہے کہ چوکڑی مار کر بیٹھے۔

3)  اگر بیٹھ کر نماز نہیں پڑھ سکتا تو قبلہ رخ لیٹ کر نماز پڑھ لے۔ اگر قبلہ رخ نہ ہو سکے تو جس طرف اس کا منہ ہو نماز پڑھ لے۔ اس کی نماز درست ہے۔

4)  بیمار کے لیے نماز میں رکوع و سجدہ ضروری ہے، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو رکوع اور سجدہ سر کے اشارہ سے کرے اور سجدہ کرتے وقت رکوع کی نسبت زیادہ جھکے۔

5) اگر سر کے اشارہ سے رکوع و سجدہ نہیں کر سکتا تو رکوع اور سجدہ کے لیے اپنی آنکھوں کو استعمال کرے یعنی رکوع کے لیے آنکھوں کو تھوڑا سا بند کر لے اور سجدہ میں آنکھوں کو زیادہ بند کرے۔

 اگر مریض نماز میں اپنے سر اور آنکھوں سے اشارہ نہ کر سکتاہو تو دل کے ساتھ نماز پڑھ لے یعنی دل میں تکبیر کہہ لے، دل میں قراء ت کرے، اسی طرح قیام، قعود، رکوع اور سجدہ کی دل ہی میں نیت کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’ہر شخص کے لیے وہی کچھ ہے جو اس نے نیت کی۔‘‘ [1]

 اس بناء پر ہمارا رجحان یہ ہے کہ مساجد میں رکھی ہوئی کرسیوں کو استعمال کرنا محض تکلف ہے، اگر استعمال کرنا ناگزیر ہو تو سامنے والی تختی کو الگ کر دیا جائے، اس پر سر رکھ کر سجدہ کرنے کے بجائے ویسے اشارہ سے سجدہ کرتا رہے، جیسا کہ ہم نے تفصیل سے بیان کیا ہے۔ (واللہ اعلم)


[1] صحیح بخاری، بدء الوحی:۱۔ 

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:105

محدث فتویٰ

تبصرے