سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(65) قربانی کے خون کا کپڑوں پر لگنا

  • 19714
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1699

سوال

(65) قربانی کے خون کا کپڑوں پر لگنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کپڑوں کو قربانی کا خون اور اس کا پیشاب لگ جائے تو کیا ان کپڑوں میں نماز پڑھی جا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کو ذبح کرتے وقت جو خون تیزی سے نکلتا ہے جسے دم مسفوح کہا جاتا ہے اگر یہ خون کپڑوں کو لگاہوا ہے تو اس کی موجودگی میں نماز نہیں ہوتی ہے کیونکہ قرآن مجید نے اسے حرام کہا ہے۔ اس کے علاوہ اگر خون لگا ہے تو اس میں نماز پڑھی جاسکتی ہے اسی طرح جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے ان کا پیشاب پلید نہیں ہے۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے چند لوگوں کو اونٹنیوں کا دودھ اور پیشاب پینے کا حکم دیا تھا جبکہ وہ مدینہ کی آب و ہوا سے بیمار ہو گئے تھے۔[1]اگر یہ حرام یا نجس ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  اسے بطور دواستعمال کرنے کی اجازت نہ دیتے ۔ کیونکہ حرام چیزوں میں شفا نہیں ہوتی جیسا کہ حضرت عبد اللہ بن مسعود  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کا قول ہے۔ ’’اللہ تعالیٰ نے تمھاری شفا ان چیزوں میں نہیں رکھی جنہیں تم پر حرام کیا ہے۔‘‘[2]

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے جن لوگوں کو اونٹوں کا پیشاب پینے کا کہا تھا انہیں اس سے شفا ہوئی جو کہ اس کی حلت اور طہارت کے لیے کافی ہے۔ اس لیے اگر کپڑوں کو قربانی کا پیشاب وغیرہ لگا ہوتو اس میں نماز پڑھی جا سکتی ہے۔


[1] ۔صحیح بخاری الوضو:333۔

[2] ۔ابوداؤد،الطب:387۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:3، صفحہ نمبر:90

محدث فتویٰ

تبصرے