سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(507) دوسری طلاق کے بعد رجوع کرنا

  • 1965
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1825

سوال

(507) دوسری طلاق کے بعد رجوع کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے ایک سال ہوا اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی اور پھر جلد رجوع کر لیا تھا اب ایک ماہ کا عرصہ ہو گیا ہے دوبارہ طلاق دے دی ہے اب پھر رجوع پر آمادہ ہو گیا ہے کیا زید اب دوسری طلاق کے بعد پھر رجوع کر سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں زید عدت کے اندر اپنی بیوی سے رجوع کر سکتا ہے اور عدت گذر جانے کے بعد نیا نکاح اسی بیوی کے ساتھ کر سکتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اَلطَّلاَقُ مَرَّتَانِ الآیة﴾--بقرة229

’’طلاق (رجعی) دوبار ہے‘‘ یاد رہے کہ اگر زید اس دوسری طلاق کے بعد اپنی بیوی کو بذریعہ رجوع یا نکاح جدید بیوی بنا لینے کے بعد طلاق دے گا تو پھر وہ بیوی اس کے لیے حلال نہ رہے گی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :

﴿فَإِن طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُۥ مِنۢ بَعۡدُ حَتَّىٰ تَنكِحَ زَوۡجًا غَيۡرَهُۥۗ﴾--بقرة230

’’اب اگر پھر (تیسری بار) اس کو طلاق دے دے تو وہ عورت اس پر حلال نہ ہو گی جب تک دوسرے خاوند سے نکاح نہ کرے‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طلاق کے مسائل ج1ص 349

محدث فتویٰ

تبصرے