سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(801) کسی عورت کا اپنی سوکن کی طلاق کے لیے اپنے خاوند پر جادو کرنا

  • 19649
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 992

سوال

(801) کسی عورت کا اپنی سوکن کی طلاق کے لیے اپنے خاوند پر جادو کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی بیوی نے اپنے خاوند کو جادو کردیا تاکہ وہ دوسری بیوی کو طلاق دے اور جادو حیض کے خون پر ہوا جسے اس کے خاوند نے کھالیا تو کیاحکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ اللہ تبارک وتعالیٰ سے کفر ہے البتہ جادو گر کے حکم کے بارے میں علماء کا اختلاف ہے کچھ کہتے ہیں کہ وہ مرتد اور کافر ہے اور یہی امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ   کا مشہور مذہب ہے اور کچھ علماء کا موقف ہے جیسے امام شافعی  رحمۃ اللہ علیہ   ہیں کہ اگر کفر پر مشتمل ہو تو کفر ہو گا اگر نافرمانی پر مشتمل ہو تو نافرمانی ہو گی اور اگر کسی پر بھی (کفریا نافرمانی پر) مشتمل نہ ہو تو ایک نافرمانی ہوگی۔ اور سب سے اچھا موقف وہ ہے جس پر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین    ہیں جیسے حفصہ اور امیر المومنین حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہا    کہ جادو گر کافر ہے۔

اور العیاذ اللہ !اس مذکورہ عورت پر اپنے کفر سے توبہ کرنا فرض ہے اور یہ کہ دو گواہیوں کا اقرار کرتے ہوئے اسلام کی طرف دوبارہ آئے اور اس کے بعد غسل کرے اور اس جادو کو کھولنے کی کوشش کرے۔ لہٰذا استغفار کرے۔ اور خالص توبہ کرے کیونکہ اس بری کر توت کی وجہ سے وہ مرتد ہو چکی ہے اور جادو کو توڑنے کے لیے اس جیسے جادو کو اختیار نہ کرےبلکہ قرآنی آیات اور مسنون دعاؤں کے ذریعے اس کا توڑ کرے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن  عبد المقصود)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 720

محدث فتویٰ

تبصرے