سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(799) ضرورت کے وقت عورت کا ذبیحہ

  • 19647
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 704

سوال

(799) ضرورت کے وقت عورت کا ذبیحہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب ذبح کرنے کا وقت آجائے اور گھر میں کوئی مرد نہ ہو تو عورت کا قربانی کے جانوروں کو ذبح کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں اگر ذبح کرنے کی دیگر شرائط مکمل ہوں تو ضرورت کے وقت قربانی کے جانوروں وغیرہ کو ذبح کر سکتی ہے۔اور جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس کی نیت والے کا نام لینا مسنون ہے چاہے زندہ ہو یا مراہوا۔ اور اگر ایسا نہ کرے تو نیت ہی کافی ہوگی تو اگر اس کے مالک کے علاوہ کا نام لے لیا جائے تو یہ غلطی ہو گی کوئی نقصان دہ نہیں اللہ نیتوں کو خوب جاننے والا ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 719

محدث فتویٰ

تبصرے